bing Urdu Gallery: June 2021

ملاقات کیلئے پیسوں کی پیشکش، مریم نفیس صارف پر برس پڑیں

 

ملاقات کیلئے پیسوں کی پیشکش، مریم نفیس صارف پر برس پڑیں

پاکستان ڈرامہ انڈسٹری کی نئی اُبھرتی ہوئی نوجوان اداکارہ مریم نفیس کو سوشل میڈیا صارف نے دوست سے ملاقات کے لیے پیسوں کی پیشکش کردی جس پر اداکارہ برس پڑیں۔

مریم نفیس نے اپنے تصدیق شدہ انسٹاگرام اکاؤنٹ پر فہد خان نامی صارف کے پیغام کا اسکرین شاٹ شیئر کیا جس میں صارف نے اداکارہ کو پیسوں کے عوض اپنے دوست سے ملاقات کی پیشکش کی تھی۔

فہد خان نامی صارف نے اپنے پیغام میں کہا کہ ’اگر آپ میرے دوست سے ایک ملاقات کرلیں تو میں آپ کو تین لاکھ روپے کیش دوں گا۔‘

صارف نے مزید کہا کہ ’میرا دوست بہت اچھا انسان ہے اور وہ حال ہی میں پاکستان آیا ہے۔‘

مریم نفیس نے صارف کے پیغام کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’میں اس گندگی کو ختم کرنا چاہتی ہوں، میں نہیں جانتی کہ اس غیر اخلاقی حرکت کا ذمہ دار کون ہے اور وہ کون سے لوگ ہیں جو ان جیسے لوگوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔

Read more...

’میں نے بھی کچرا اٹھایا تھا لیکن تصویر لینا بھول گئی، سوری‘

 

پاکستان کی مشہور اداکارہ اُشنا شاہ گذشتہ چند دنوں سے سوشل میڈیا صارفین کے نشانے پر ہیں، اس کی وجہ ان کی وہ جوابی انسٹاگرام پوسٹ ہے جس میں انہوں نے غیرملکی سوشل میڈیا انفلوئنسر روزی گیبریئل پر تنقید کی تھی۔

پاکستان میں غیر ملکی سوشل میڈیا انفلوئنسر روزی گیبریئل نے چند دن قبل اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر کچھ تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ’گلگت بلتستان کے شہر ہنزہ میں سیر و تفریح کے لیے آنے والے پاکستانی شہری اپنے ساتھ برا رویہ اور منشیات لے کر آتے ہیں اور کچرا چھوڑ جاتے ہیں۔‘

انہوں نے ساتھ یہ بھی لکھا تھا کہ ’آپ اپنے ملک کو تباہ کر دیں گے۔‘

    
اس پوسٹ کے جواب میں اشنا شاہ نے تبصرہ کیا تھا کہ ’ہم کس چیز کو نہیں سراہتے؟ فیصلہ صادر کرنے والے سیاہ فاموں کو۔ ہمیں خود کو سدھارنے کے لیے آپ کی ضرورت نہیں ہے۔ پاکستان کی حکومت کو یو ٹیوب ویزوں کا اجرا اب روک دینا چاہیے۔‘

اشنا شاہ پر تنقید کی جا رہی تھی کہ وہ ایک غیر ملکی انفلوئنسر سے ’ان سکیور‘ ہو رہی ہیں اور بجائے اصلاح کی ترغیب دینے کے وہ الٹا تنقید کر رہی ہیں۔ کئی صارفین نے اشنا کی جانب سے ’سیاہ فام نجات دہندہ‘ کی اصطلاح کا استعمال کرنے پر انہین آڑے ہاتھوں لیا۔

اشنا شاہ نے بدھ کو اس حوالے سے ایک بار پھر اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ شیئر کی ہے جس میں انہوں نے لکھا ہے کہ ’ویسے تو موضوع ختم ہو چکا ہے لیکن کیونکہ میرا آرٹیکل مختلف حصوں میں سوشل میڈیا پر ہے میں نے سوچا میں مکمل آرٹیکل یہاں شیئر کر دوں۔‘

اشنا شاہ نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ’میرے سے متعلق تنازعے کو کچھ ہی دن ہوئے ہیں، میرے خیالات کی غلط تشریح کی گئی اور ہیڈلائنز بنائی گئیں۔ کی بورڈ کے پیچھے بیٹھے کچھ لوگوں نے مجھے ٹرول کرنے کے لیے اپنے انتہائی مصروف شیڈول میں سے وقت نکالا۔‘

’مجھے ریپ اور قتل کی دھمکیاں دی گئیں۔ میں اعتراف کرتی ہوں کہ میں ان چیزوں سے ڈری لیکن سچ یہ ہے کہ میری زندگی کا حصہ ہیں اور میں ان کے بغیر نامکمل محسوس کرتی ہوں، جیسا کہ ہمارے پسندیدہ عاطف اسلم نے کہا کہ ’اب تو عادت سی ہے مجھ کو۔‘

    
انہوں نے لکھا کہ ’پہلی بات تو یہ کہ میرا اپنے نفرت کرنے والوں کے لیے پیغام ہے کہ میرے دوستو! مجھ سے نفرت کرو لیکن ایسا کرنے کے لیے کوئی سچی وجہ بھی ڈھونڈو۔ پہلے تحقیق کریں۔ ماحول، کچرا اور صفائی، جانوروں کا تحفظ اور شہری ذمہ داری یہ وہ موضوعات ہیں جن پر میں بہت برسوں سے بات کرتی رہی ہوں۔‘

’میں کچھ سال پہلے ہنزہ گئی تھی، مجھے بھی ان کی تاریخ اور ثقافت پسند ہے۔ میں نے بھی راکاپوشی کے سامنے سیلفیاں لی تھیں۔ میں نے اپنا کچرا بھی اٹھایا تھا تاہم میں اپنے کچرا اٹھانے کی تصاویر لینا بھول گئی۔ میں مزید لائکس اور فالوورز حاصل کرنے کے لیے غربت دکھانا بھول گئی۔ میں معذرت کرتی ہوں میں آئندہ محتاط رہوں گی۔‘

اشنا شاہ کہتی ہیں کہ ’مذاق ایک طرف لیکن میں نے ’سفید فام نجات دہندہ‘ کی اصطلاح ایجاد نہیں کی۔ پوری دنیا بشمول افریقہ اور لاطینی امریکہ اس اصطلاح کو ان سیف فام افراد کے لیے استعمال کرتا ہے جو نہ صرف اپنی برتری ثابت کرتے ہیں بلکہ دوسروں کو یہ سوچنے پر مجبور کرنے سے بھی نہیں ہچکچاتے کہ دنیا ان کے گرد گھومتی ہے۔‘

اشنا شاہ نے لکھا کہ ’شنیرا اکرم نے بڑے مناسب طریقے سے کلین کراچی مہم کے ذریعے لوگوں کو صفائی کی ترغیب دی‘ (فوٹو: شنیرا اکرم ٹوئٹر)

اشنا نے مزید لکھا کہ ’مجھے ہمیشہ سے یہ محسوس ہوتا ہے کہ ہم پاکستانی سفید فام افراد سے محبت کرتے ہیں۔ اگر کوئی پاکستانی وی لاگر لبرٹی مارکیٹ سے دال چاول کھاتا ہے اس ویڈیو کو تین سو افراد دیکھتے ہیں لیکن یہی دال چاول کوئی گورا کھاتا ہے تو نیوز چینلز اس جگہ پر کیمرے لے کر پہنچ جاتے ہیں۔ مضحکہ خیز بات یہ کہ ان خاص قسم کے افراد کو ہماری اس کمزوری کا اچھے سے اندازہ ہے اور وہ اس کا پورا فائدہ اٹھاتے ہیں۔‘

اشنا نے یہ وضاحت بھی کی کہ ’وہ پاکستان میں موجود تمام غیرملکیوں کے بارے میں ایسا نہین سوچتیں۔‘ انہوں نے لکھا کہ ’ہمارے پاس شنیرا اکرم ہیں، جارج فلٹن ہیں۔ شنیرا اکرم نے بڑے مناسب طریقے سے کلین کراچی مہم کے ذریعے لوگوں کو صفائی کی ترغیب دی۔ انہوں نے یہ نہیں کہا کہ ’تم لوگوں کو اپنا شہر صاف کرنے کی ضرورت ہے۔‘ بلکہ انہوں نے کہا کہ ’آئیے مل کر اپنا شہر صاف کرتے ہیں۔‘

اشنا نے مزید لکھا کہ ’دوسرا پہلو یہ بھی ہے کہ سفید فام افراد جو تصاویر، لائکس اور فالوورز کے لیے پاکستان کا رخ کرتے ہیں وہ غربت، کچرے مسائل اور تباہیوں کی تصاویر لیتے ہیں۔ وہ پاکستان کی خوب صورتی بھی دکھاتے ہیں لیکن یہ بھی اس طریقے سے کیا جاتا ہے کہ جیسے یہ ایک مایوس کن ملک کی آخری امید ہو۔‘

اشنا نے زور دیا کہ ’میں تمام سفید فام سیاحوں اور وی لاگرز کے بارے میں ایسا نہیں کہہ رہی۔ ان کی سوشل میڈیا پوسٹس ہمیں یہ سکھانے کے لیے ہوتی ہیں کہ ہمیں اپنی زندگیاں کیسی گزارنی چاہییں۔‘

’اب براہ مہربانی واپس جائیے اور شنیرا اکرم اور جارج فلٹن کی پوسٹس اور کیپشنز چیک کیجیے اور ان کا ان سفید فاموں سے موازنہ کیجیے آپ کو واضح فرق دکھائی دے گا۔‘
فوٹو فائل
-----
Read more...

رات کو اچھی اور پُر سکون نیند صحت کے لیے بے حد ضروری ہے

 



اگر آپ اس سے کم دورانیے کی نیند حاصل کررہی ہیں تو اس سے آپ کی ظاہری شخصیت پر اثرات پڑنے شروع ہو چکے ہوں گے۔سرٹیفائیڈسلیپ اسپیشلسٹ مائیکل برےئس کا کہنا ہے کہ اپنی موجودہ روٹین کی نیند میں ایک سے تین گھنٹے کا اضافہ کرلیں اور پھر دیکھیں کہ آپ کی شخصیت اور ظاہری خدوخال میں کس قدر بہتری کے آثار دکھائی دیتے ہیں۔اپنی نیند کی اس روٹین کو جاری رکھیں،دو سے تین ہفتوں میں لوگ آپ کے چہرے کی شگفتگی سے ہی پہچان لیں گے کہ آپ اچھی خاصی نیند لے رہی ہیں۔

ڈاکٹر برےئس کے مطابق نیند کے کچھ فوائد آپ کو بہتر اور بھر پور نیند لینے پر آمادہ کریں گے۔
جب آپ سوتی ہیں تو جلد کو لیجن (Collagen)نامی ایک مادہ بنا تا ہے ،جس کا کام جلد کو ڈھلنے سے روکنا اورعضلات کو آپس میں جوڑکر رکھنا ہوتا ہے۔نیویارک کی ایک ڈرما ٹولوجسٹ پیٹریشیا ویکسلر کے مطابق یہ مرمت سازی کا ایک عمل ہوتا ہے ۔جتنا زیادہ کولیجن پیدا ہو گا اتنی ہی زیادہ جلد گداز ہوگی اور جھریاں پڑنے کے امکانات کم ہوں گے۔

اگر آپ 6کے بجائے 5گھنٹے سوتی ہیں تو جھریوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔کم نیند لینے سے جلد خشک ہو تی ہے اور جھریاں زیادہ نمایاں ہونے لگتی ہیں۔
جب آپ سوتی ہیں تو آپ کے خون کا بہاؤ تیز ہوتا ہے جو جلد میں دمک لانے کا باعث بنتا ہے۔نیند نہیں لیں گی تو آپ کے رنگ وروپ کی دمک،جسے ہم کمپلیکشن کہتے ہیں،وہ بھی پھیکی پھیکی لگنے اور آپ کی جلد بے جان دکھائی دینے لگے گی۔

ڈاکٹر برےئس کے مطابق نیند سے محرومی جلد کو بے جان اور رُوکھا کر دے تو پھر آپ کا دل بھی آئینہ دیکھنے کو نہیں کرتا۔
حُسن کے معیار کا انحصار آنکھوں پر ہوتا ہے اور نیند پوری نہ ہونے کے نقصان میں سب سے اہم اور خوفناک آپ کی آنکھوں کے گرد حلقوں کا پڑنا ہے۔یہ ہلکے ہلکے آپ کی خوبصورتی کو ماند کرنے لگتے ہیں۔دراصل آپ کی نیند پوری نہ ہوتو سب سے پہلے آپ کی سوجی ہوئی آنکھیں ہی بتادیتی ہیں کہ نیند آپ سے روٹھی روٹھی رہتی ہے۔

رات کو اچھی اور پُر سکون نیند صحت کے لیے بے حد ضروری ہے ۔اگر آپ روزانہ کم از کم 6گھنٹے کی بلا تعطل نیند لیتے ہیں، تو بہت سی بیماریوں اورمسائل سے بچے رہیں گے۔لیکن جو کوئی اچھی نیند نہ لے سکے،تو عموماً اسے تھکن،بوجھل پن،سر درد اور آنکھوں کے گرد سیاہ حلقوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
بیوٹی روٹین کی بات کی جائے تو نیند اس کے بنیادی لوازمات میں سے ایک ہے۔

جب آپ نیند لے رہی ہوتی ہیں تو آپ کے عضلاتی خلیوں کی مرمت ہورہی ہوتی ہے اور یہ تو صرف ایک فائدہ ہے ،نیند سے جڑے فائدوں کی ایک طویل فہرست ہے ،تاہم فی الحال ہم نیند اور خوبصورتی کے تعلق کو یہاں بیان کریں گے۔
روزانہ کتنی نیند ضروری ہے؟ہو سکتا ہے ہر ایک کا جواب مختلف ہو لیکن کم از کم 6سے8گھنٹے تک بغیر کسی رکاوٹ کے نیند لینا بہت اہم ہے۔
نیویارک یونیورسٹی کے شعبہ ڈرما ٹولوجی کے پروفیسر ڈورس ڈے کے مطابق آپ اگر مناسب نیند لیں گی تو آپ کی آنکھیں سوجی نہیں رہیں گی،اس کیلئے رات کو سوتے وقت اچھی طرح پانی پئیں اور ایک اضافی تکیے پر سر رکھ کر سوئیں،اس سے آپ کی آنکھوں کی سوجن کم کرنے میں مدد ملے گی۔بھر پور نیند اور آرام آنکھوں کے گرد حلقوں کو کم کرتا ہے۔جب آپ کم نیند لیتی ہیں تو خون کا بہاؤ بہتر نہیں ہوتا اور یہ آپ کی آنکھوں کے نیچے جمع ہو سکتا ہے ،یہاں چونکہ جلد قدرے موٹی ہوتی ہے اس لئے حلقے فوراً نمایاں ہوجاتے ہیں۔


ڈاکٹر برےئس کے مطابق آنکھوں کے نیچے رنگت کا اڑنا موروثیت،عمر اور ملانن(دھوپ میں گھنٹوں بیٹھنے کی وجہ سے بھورے نشانات)کی وجہ سے ہو سکتا ہے لیکن اگر آپ بھر پور نیند نہیں لیں گی تو آپ کی آنکھوں کے گرد حلقوں کے مسائل اور بھی پیچیدہ ہو سکتے ہیں۔
پاؤلابیجو کہتی ہیں،”آنکھوں کے نیچے سیاہ حلقوں میں کمی کے لیے ضروری ہے کہ آپ دن کے اوقات میں سن اسکرین لگانے کو اپنے معمولات میں شامل کرلیں۔

اگر آپ آنکھوں کے نیچے والی جلد کو محفوظ رکھنے کے ساتھ ساتھ سیاہ حلقوں کو چھپانا چاہتی ہیں تو آپ SPFفارمولے والاکنسیلر(Concealer) استعمال کرسکتی ہیں“۔
کام کی بات یہ ہے کہ نیند کی کمی سیاہ حلقے پڑنے کی بنیادی وجوہات میں شامل نہیں ،تاہم اگر کسی کے سیاہ حلقے ہوں تو نیند کی کمی ان حلقوں کو مزید خراب کرنے میں اپنا حصہ ضرور ڈالتی ہے۔
-------------------------------------------------------------------------------------------------------------

Sehat Aur Zindagi Pdf Urdu Book Free Download
 
بالی وڈ اداکارہ منیشا لامبا نے انڈسٹری میں جنسی استحصال کے حوالے سے بات کی ہے۔
فوٹو فائل

اداکارہ علیزے شاہ کی نئی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔





Read more...

ذہنی دباؤ سے کیسے بچا جائے؟




ایک اندازے کے مطابق پاکستان کے مختلف علاقوں میں ڈپریشن کے مرض کی شرح 22سے 60 فیصد تک ہے۔ پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں اس کی شرح 47 فیصد ہے۔ پاکستان میں بھی عورتوں کی بہت بڑی تعداد ڈپریشن کا شکار ہے۔ ڈپریشن جب حد سے بڑھ جاتا ہے تو اس کی آخری اور خطرناک صورت یہ ہے کہ انسان کو خودکشی کے خیالات آنے لگتے ہیں اس لئے ہم کہہ سکتے ہیں کہ یہ ایک جان لیوا مرض ہے۔ آئیے ! دیکھتے ہیں کہ اس مرض کی علامات کیا ہیں؟ اور اس سے بچنے کے لئے ہم کیا تدابیر اختیار کرسکتے ہیں؟


ذہنی دبائو / ڈپریشن کو پہچانیے
ڈپریشن اور ذہنی دبائو سے بچنے کے لئے سب سے پہلے ضروری یہ ہے کہ ہم اس کو پہچانیں۔ اور پھر اپنے آپ کا اور اپنے اردگرد کے لوگوں کا جائزہ لیں کہ کہیں ہم یا ہمارے عزیز و اقارب ، دوست احباب اس پھیلتی ہوئی نادیدہ بیماری کا شکار تو نہیں۔ آپ کی معلومات میں اضافہ کی غرض سے ڈپریشن کی چند علامات ذیل میں بیان کی جارہی ہیں جو ذہنی دبائو ، ڈپریشن کی بیماری کی پہچان کراسکتی ہیں۔

٭ مستقل مایوسی اور بے چینی ،
٭ ایسے کاموں سے بے زاری جو کبھی دلچسپی کا باعث تھے،
٭ احساس کمتری،
٭ نیند میں واضح کمی،
٭سوچنے اور توجہ دینے کی قوت میں کمی
٭ سستی اور کاہلی میں اضافہ

ڈپریشن کی علامات کے حوالے سے یہ مکمل فہرست نہیں ہے۔ اس کی دیگر علامات بھی ہوسکتی ہیں۔ تاہم مذکورہ بالا علامات اہم ترین ہیں۔

آپ اکیلے نہیں ہیں
ڈپریشن کا شکار فرد اپنی زندگی میں بہت زیادہ نقصان کا سامنا کرتا ہے، اپنے کاروبار میں ، اپنی ملازمت میں۔ اگر وہ طالب علم ہے و سکول، کالج میں اس کی کارکردگی متاثر ہوگی۔ اپنی گھریلو زندگی میں وہ خود بھی مسائل کا سامنا کرتا ہے اور اس کی وجہ سے باقی افراد خانہ بھی پریشان رہتے ہیں۔ تاہم ڈپریشن کے مریض کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ وہ اس مرض کے ساتھ تنہا نہیں ہے۔

حقائق جانیے اور مفروضوں سے گریز کیجیے
ڈپریشن کے مریض کے لئے ضروری ہے کہ وہ اس بیماری کے حوالے سے غلط اور درست باتوں میں تمیز کرے۔ غلط باتوں یعنی مفروضات پر کسی بھی صورت میں یقین نہ کرے۔

٭مفروضات
ڈپریشن بہت کم لوگوں ہوتا ہے اور یہ مجھے نہیں ہوگا۔
ڈپریشن کمزوری کی علامت ہے۔
جسے ڈپریشن ہو وہ پاگل ہوتا ہے۔

٭ حقائق
ڈپریشن کسی کو بھی ہوسکتا ہے۔
ڈپریشن کا فطری مضبوطی سے کوئی تعلق نہیں۔
یہ ایک بڑی بیماری ہے جیسے ذیابیطس، دل کا عارضہ ، دمہ وغیرہ۔
ڈپریشن کا شکار فرد مریض ہوتا ہے پاگل نہیں۔

ڈپریشن کے اسباب
ڈپریشن کی وجہ کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ ہوسکتا ہے جس پر قابو پانا مشکل ہو ، جیسے کاروبار میں نقصان، کسی عزیز کی موت ، ملازمت کا چھن جانا وغیرہ۔

علاج
بہرحال ڈپریشن ، ذہنی دبائو ایک ایسی حقیقت ہے جسے جھٹلایا نہیں جاسکتا ۔ اس کا بر وقت علاج ضروری ہے۔ خوش قسمتی سے ڈپریشن قابل علاج ہے۔ آپ مندرجہ ذیل ہدایات پر عمل کرکے ذہنی دبائو پر کسی حد تک قابو پاسکتے ہیں۔
1۔بھرپور نیند
ذہنی دبائو کی وجہ سے آپ کی نیند کافی حد تک متاثر ہوتی ہے۔24گھنٹوں میں نیند کے دورانیہ کو صحت مند رکھیں یعنی اس قدر نیند لیں جتنی ایک صحت مند فرد کے لئے ضروری ہوتی ہے۔ ایک عام انسان کو روزانہ 8 سے 10گھنٹے کی نیند پرسکون کرتی ہے۔ سوتے وقت اپنی منفی سوچوں کو قابو میں رکھیں۔
2۔باقاعدگی سے ورزش
مختصر دورانیے کی ورزش (20سے 30 منٹ ) بھی آپ کے موڈ پر اچھا اثر ڈالتی ہے۔ یقین کریں کہ باقاعدگی سے بیس سے تیس منٹ کی ورزش آپ کو نفسیاتی مسائل سے نکال سکتی ہے۔
3۔صحت مند خوراک
آپ کے دماغ میں موجود ہر کیمیکل براہ راست یا بالواسطہ آپ کی غذا سے ہی بنتا ہے۔اس لئے غذا کی اہمیت مسلمہ ہے۔ صحت مند غذا کا انتخاب آپ کو ذہنی دبائو سے بچا سکتا ہے۔
4۔سماجی اور خاندانی تعلقات
انسان اپنی فطرت کے اعتبار سے ایک سماجیجانور ہے۔ جب ہم ہنسی مذاق کے لئے یا مل جل کر کام کرنے کے لئے اپنے دوستوں یا گھر والوں کے قریب ہوتے ہیں تو اس وقت دراصل ہم اپنی بھلائی کا احساس برقرار رکھنے کی کوشش کررہے ہوتے ہیں۔
5۔ مراقبہ (Meditation)
آپ اپنے ذہن کو ایک قدم پیچھے لاکر ، اپنے خیالات اور احساسات سے آگاہ ہوکر ، اپنی مدد آپ کے تحت ذہنی دبائو یا تفکرات کی علامات کا پتہ لگا کر ، ان احساسات پر قابو پاسکتے ہیں۔ اپنے آپ کو پرسکون رکھنے کیلئے لمبی اور گہری سانسیں لیں۔ مثبت سوچ اور مثبت رویہ اختیار کریں۔

 


Read more...

وہ زلف کی گھنی چھاوں ،وہ آنچل کا لہرانا ۔۔پھر تھوڑا سا مسکانا ۔۔۔علی محمد خان نے عائشہ رجب

 


Play Video

Ali Muhammad Khan Ney Ayesha Rajab Ko Shair Suna Diya !! Wah Wah

Read more...

عالمی اے سی سی اے کی ٹاپر زارا نعیم ڈار نے عاصم اظہر کی عاجزی کی تعریف کی


 

واقعات کے حیران کن موڑ میں ، گلوبل اے سی سی اے کی ٹاپر زارا نعیم ڈار ، جنہوں نے فروری میں دانییر موبیین کی طرح ہی شہ سرخیاں بنائیں ، نے گلوکار سے پہلی ملاقات کے موقع پر عاصم اظہر کے ساتھ ایک تصویر شیئر کی ہے۔


ڈار ، جنہوں نے دسمبر 2020 میں منعقدہ اے سی سی اے (ایسوسی ایشن آف چارٹرڈ مصدقہ اکاؤنٹنٹس) امتحان میں عالمی سطح پر سب سے زیادہ اسکور حاصل کیا ، نے مداحوں کے لمحے کا تجربہ کرنے پر گلوکار کی تعریف میں ایک نوٹ لکھا۔


اپنے انسٹاگرام پر پوسٹ میں ، انہوں نے لکھا ، "میں ابھی اس پوسٹ کو شائع نہ کرنے پر بہت خوش ہوں۔ اس وجہ سے مجھے اس شخص سے ملنا پڑا جسے میں اپنی نوعمری میں (آج تک) ہر روز دہرایا جاتا تھا۔"


اس نے اعتراف کرتے ہوئے کہا ، "اور اس کے لئے میرا احترام اس طرح بڑھ گیا ہے کہ such اتنی کم عمری میں اتنا کچھ حاصل کیا ہے ، اور پھر بھی اتنی عاجزی کی بات ہے۔"


ڈار نے اعتراف کیا کہ وہ دنیا کی خوش قسمت ترین لڑکی کی طرح محسوس کرتی ہے کیونکہ عاصم اظہر نے اسے سب سے پیارے انداز میں تسلیم کیا۔ انہوں نے جو ٹو نا میلا گلوکارہ کو ٹیگ کرتے ہوئے کہا کہ "میں آپ کو اور بہت سی کامیابیوں کی خواہش کرتا ہوں۔"

جبکہ موبیین اب اداکار اور اظہر کی سابقہ ​​ہانیہ عامر کے ساتھ بہترین دوست ہیں ، لیکن ڈار ایک کم پروفائل ہے ، اور مشہور شخصیات کی لڑائیوں اور ان کی زندگی میں زیادہ دخل اندازی سے متعلق واضح ہے۔


اس کے باوجود ، یہ دیکھ کر بہت اچھا لگتا ہے کہ راتوں رات سوشل میڈیا سنسنی بننے کے بعد مقابلے میں گھسیٹے جانے کے باوجود ، دونوں خواتین اپنے کھیل میں سرفہرست ہیں۔

Read more...

 

Urdu Gallery Copyright © 2013 Minima Template
Designed by BTDesigner Published..Blogger Templates · Powered by Blogger