bing Urdu Gallery: October 2017

ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، ہائی کولیسٹرول، موٹاپا، شریانوں کی تنگی، دل کے دورے کی وجہ بن سکتے


 ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، ہائی کولیسٹرول، موٹاپا، شریانوں کی تنگی،  دل کے دورے کی وجہ بن سکتے

 ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، ہائی کولیسٹرول، موٹاپا، شریانوں کی تنگی، سگریٹ، نشہ، سست طرز زندگی جیسے عوامل دل کے دورے کی وجہ بن سکتے ہیں۔ لیکن چند غیرمعمولی وجوہات بھی ہیں جو دل کے لئے نقصان دہ ہو سکتی ہیں۔ ایسی وجوہات ہمیشہ ہارٹ اٹیک کی وجہ تو نہیں بنتی لیکن ان کی موجودگی سے یا ان کے لگاتار ہوتے رہنے سے دل کا دورے کا رسک بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔ انہی میں سے ایک وجہ یا کیفیت اچانک شدید غصہ ہے۔

آسٹریلیا میں کی جانے والی ایک حالیہ تحقیق کے مطابق شدید غصے کا اثر انسانی دماغ کے ساتھ انسانی جسم کے دوسرے حصوں خصوصاً دل پر پڑتا ہے۔ سخت غصے کا اثر نہ صرف موڈ کو کئی گھنٹے تک خراب رکھتا ہے بلکہ شدید غصے کی کیفیت میں دو سے تین گھنٹے تک دل کے جان لیوا دورے کا خطرہ آٹھ گنا تک بڑھ جاتا ہے۔ اگر غصہ کو سکیل پر ناپا جائے تو شدید ترین غصہ سکیل پر پانچ سے سات پوائنٹ کا ہوتا ہے، جس کے بعد کی کیفیت میں انسان خود کو آگ بگولہ، غضبناک، قابو سے باہر، مار کٹائی، گالی گلوچ، چیزیں اٹھا اٹھا کر مارنے والا، تھپڑ مارنے والا، محسوس کرتا ہے۔ اس کیفیت میں کوئی بھی شخص صرف زبانی نہیں بلکہ جسمانی طریقے سے بھی غصے کا اظہار کرتا ہے۔ ماہرین کے مطابق ایسے غصے کی حالت میں انسان جہاں دوسروں کو نقصان پہنچا سکتا ہے وہاں خود کو زیادہ نقصان پہنچاتا ہے۔

تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ وہ افراد جو ہر وقت ذہنی تناﺅ، پریشانی، تشویش، فکر، رنج و غم میں مبتلا رہیں ان میں دل کے دورے کا خطرہ ساڑھے نو گنا بڑھ جاتا ہے۔ یہ خطرہ فکر، پریشانی یا ایسی کیفیات کے ختم ہو جانے کے بعد بھی دو گھنٹے تک برقرار رہتا ہے۔ شدید پریشانی، غم، فکر، ڈپریشن، خون کی شریانوں میں تناﺅ پیدا کرتا ہے۔ دل کی دھڑکن تیز کرتا ہے، بلڈ پریشر بڑھاتا ہے۔ ان عوامل سے شریانوں میں خون کا لوتھڑا بننے کا عمل بڑھ جاتا ہے۔ جو دل کے دورے کا باعث بنتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق ذہنی، نفسیاتی صحت جسم کو تندرست رکھنے کے لئے بے حد ضروری ہے۔ ذہنی تناﺅ، پریشانی اور ایسی کیفیات بہت دیر تک رہیں تو جسم کے کئی نظام خاص کر ہارمون متاثر ہوتے ہیں۔ جسم میں ایسی تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں جو انسان کو کسی بھی دائمی مرض میں مبتلا کر سکتی ہیں۔ اس لئے ایسے مریض جب طبی معائنہ کے لئے جاتے ہیں تو ڈاکٹر کے دوسرے سوالات کے ساتھ یہ سوال ضرور ہوتا ہے کہ کیا آپ آج کل پریشان رہتے ہیں، ذہنی دباﺅ میں ہیں، خوش نہیں رہتے۔

جن افراد کو پہلے سے دل کا کوئی مرض ہو بلڈ پریشر، کولیسٹرول، ذیابیطس یا دل کا دورہ پڑ چکا ہو ان کےلئے سخت سردی میں روٹین سے زیادہ ورزش یا مشقت کرنے سے دل کا دورہ پڑنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اگر ورزش یا مشقت کے دوران انہیں سینے پر بوجھ محسوس ہو، سانس پھولنے لگے تو فوری طبی امداد لیں۔ امراض قلب میں مبتلا افراد کے لئے جنہیں دل کا دورہ نہ بھی پڑا ہو، ان کے لئے ایک وقت میں بہت زیادہ کھانا بھی نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ خاص کر اگر اس کھانے میں چکنائی والی چیزیں زیادہ ہوں، اس سے ٹرائی گلیسرائیڈ لیول بڑھ جاتا ہے۔ جو شریانوں کو تنگ کرتا ہے، خون کو گاڑھا کرتا ہے اور دل کے دورے کی وجہ بن سکتا ہے۔ تمباکو اور الکوحل کا استعمال بھی ٹرائی گلیسرائیڈ کولیسٹرول، جی جی ٹی لیول بڑھاتا ہے جو خون کو گاڑھا کرتا ہے اور خون میں لوتھڑے بننے کے عمل کو تیز کر دیتا ہے۔

امریکہ کے ہارورڈ میڈیکل کالج کی تحقیق کے مطابق دل ٹوٹ جانے، اچانک شدید غم آنے، صدمہ پہنچنے پر دل کے دورے کا خطرہ اکیس گنا تک بڑھ جاتا ہے جیسا کہ کسی اپنے کی موت کے بعد دل کے دورے کا رسک بہت زیادہ ہو جاتا ہے۔ جیسا کہ آپ نے اکثر سنا ہو گا کہ کسی اپنے پیارے، گھر کے فرد کی اچانک موت پر کسی کو دل کا دورہ پڑ گیا۔ سو ذہنی دباﺅ، پریشانی صدمہ دل کے دورے کی وجہ بن سکتے ہیں۔
Read more...

ورزش اور کچھ غذائیں, بینائی کی حفاظت ہوسکتی ہے



عمر بڑھنے کے ساتھ بینائی میں کمی ہوجاتی ہے لیکن آجکل عمر سے بہت پہلے ہی بینائی کم ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ ایسے کچھ طریقے ہیں جنہیں اپناکر کافی حد تک بینائی کی حفاظت ہوسکتی ہے۔ ان میں ورزش اور کچھ غذائیں شامل ہیں۔ پابندی سے ورزش کریں تو آنکھوں کے کئی امراض سے حفاظت اور بینائی میں بہتری آسکتی ہے۔ جو افراد ہفتے میں کم ازکم پانچ دن تیس سے چالیس منٹ واک کرتے ہیں اور اس کی پابندی کرتے ہیں ان کی بینائی دوسروں کی نسبت زیادہ بہتر ہوتی ہے 
اور لمبے عرصے تک ٹھیک رہتی ہے۔ آنکھوں کی تھکن دور کرنے کیلئے بھی یہ ورزش کی جاسکتی ہیں۔

آنکھیں بندکریں اور آنکھوں پر اس طرح ہاتھ رکھیں کہ روشنی بالکل اندر نہ جائے ایک سے تین منٹ تک ایسے رہیں سیدھے بیٹھ جائیں، اور سر ہلائے بغیر دائیں اور پھر بائیں سے دائیں دیکھیں۔ ایسا پانچ چھ بار کریں چند سیکنڈ رک کر دوبارہ پانچ چھ بار کریں اب اسی طرح سرہلائے بغیر اوپر سے نیچے پانچ چھ بار دیکھیں چند سیکنڈ رکیں اور دوبارہ کریں۔ اب پتلیوں کو چاروں طرف گھمائیں یعنی چاروں طرف دیکھیں اسے بھی دو بار کریں۔ سیدھے بیٹھ جائیں، ایک انگلی آنکھوں کے سامنے کریں اس پر نگاہ مرکوز کریں اسے چند سیکنڈ دیکھتے رہیں۔ اب کسی دور کی چیز پر نگاہ مرکوز کریں اور چند سیکنڈ دیکھتے رہیں۔ ایسا پانچ بار کریں، سیدھے بیٹھ جائیں سامنے دیکھیں اب نگاہ کو بھنوﺅں کے درمیان مرکوز کرنے کی کوشش کریں۔ چند سیکنڈ ایسا ہی رکھیں پھر سامنے دیکھیں اسے پانچ بار دہرائیں، سیدھے بیٹھیں سامنے دیکھیں پھرناک پر نگاہ مرکوز کریں اسے بھی پانچ بار دہرائیں۔ سیدھے بیٹھ کر آنکھوں کو زور سے (غصے کی طرح) بھینچیں چند سیکنڈ ایسا رکھیں یہ عمل بھی پانچ بار کریں۔

آنکھوں اور بینائی کی حفاظت کیلئے گاجروں، بادام، سونف، مصری کا استعمال تو برس ہا برس سے کیا جارہا ہے۔ آنکھوں کیلئے مفید بیٹا کیروٹین وٹامن اے کی وہ قسم جو آنکھوں کے پردے اور بینائی کیلئے مفید ہے سب سے زیادہ شکر قندی میں ہے، جبکہ آنکھوں کیلئے قدرتی غذاﺅں میں پایا جانے والا زیازینتھین اور لیسوٹین نہ صرف بینائی کی حفاظت کرتا ہے بلکہ عمر کے ساتھ ہونے والے مضر اثرات کو بھی روکتا ہے ان کا بہترین ذریعہ شکرقندی، انڈہ، سبز پتوں والی سبزی مثلاً پالک، ساگ، مچھلی یا مچھلی کا تیل او میگا تھری فیٹی ایسڈ، مٹر، براکلی بندگوبھی ایواکاڈو مگر ناشپاتی بلوبیری، مالٹا کینو، لیموں، بادام اخروٹ، شملہ مرچ، گاجر، ٹماٹر، کدو، خربوزہ، مکئی، لوبیا، پھلیاں، سورج مکھی کے بیج ہیں۔ ان میں سے چند ایک بدل بدل کر روزانہ ضرور کھائیں۔ گل یاسمین (جیسمین) کا عطر اور خوشبو بینائی اور آنکھوں کیلئے بہت مفید ہے۔ گلاب کا عرق آنکھوں اور پلکوں پر لگائیں اس سے آنکھوں پلکوں کی خشکی، خارش اور انفیکشن سے حفاظت ہوتی ہے۔
Read more...

 

Urdu Gallery Copyright © 2013 Minima Template
Designed by BTDesigner Published..Blogger Templates · Powered by Blogger