خود اعتمادی کیسے پیدا کی جائے؟
خود اعتمادی انسان کی شخصیت کا وہ بنیادی ستون ہے جس پر اس کی
کامیابی، فیصلے، تعلقات اور زندگی کا مجموعی معیار قائم ہوتا ہے۔ خود اعتمادی کا
مطلب یہ نہیں کہ انسان خود کو دوسروں سے بہتر سمجھے، بلکہ اس کا اصل مفہوم یہ ہے
کہ انسان اپنی صلاحیتوں، خوبیوں اور کمزوریوں کو پہچانتے ہوئے خود پر یقین رکھے۔ ایک
خود اعتماد شخص زندگی کے مسائل سے گھبراتا نہیں بلکہ ان کا سامنا حوصلے اور سمجھ
داری سے کرتا ہے۔ بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں بہت سے لوگ احساسِ کمتری، خوف،
ناکامی کے ڈر اور منفی سوچ کی وجہ سے خود اعتمادی سے محروم رہتے ہیں، حالانکہ یہ
ایسی صفت ہے جو سیکھنے اور پیدا کرنے سے حاصل کی جا سکتی ہے۔
خود اعتمادی کی کمی کی سب سے بڑی وجہ انسان کی اپنی سوچ ہوتی
ہے۔ جب انسان بار بار خود کو ناکام، کمزور یا نالائق سمجھنے لگتا ہے تو یہی سوچ اس
کی شخصیت کا حصہ بن جاتی ہے۔ بچپن میں سنی گئی تنقید، بار بار کی ناکامیاں، دوسروں
سے موازنہ، یا والدین اور اساتذہ کی سختی بھی خود اعتمادی کو کمزور کر دیتی ہے۔
وقت کے ساتھ یہ احساس اتنا گہرا ہو جاتا ہے کہ انسان خود کو کسی بھی نئے کام کے
لیے نااہل سمجھنے لگتا ہے۔ اس لیے خود اعتمادی پیدا کرنے کے لیے سب سے پہلے اپنی
سوچ کو درست کرنا ضروری ہے۔
خود کو پہچاننا خود اعتمادی کی بنیاد ہے۔ ہر انسان منفرد ہے
اور اللہ تعالیٰ نے ہر ایک کو الگ صلاحیتوں سے نوازا ہے۔ کوئی شخص پڑھائی میں اچھا
ہوتا ہے، کوئی گفتگو میں، کوئی عملی کاموں میں اور کوئی تخلیقی صلاحیتوں میں۔ جب
انسان صرف اپنی کمزوریوں پر توجہ دیتا ہے اور اپنی خوبیوں کو نظر انداز کرتا ہے تو
وہ خود اعتمادی کھو بیٹھتا ہے۔ اس کے برعکس جب انسان اپنی خوبیوں کو پہچانتا اور
تسلیم کرتا ہے تو اس کے اندر ایک مثبت احساس جنم لیتا ہے جو آہستہ آہستہ خود
اعتمادی میں تبدیل ہو جاتا ہے۔