bing Urdu Gallery: بالوں کو رنگنے اور انہیں سیدھا رکھنے والی مصنوعات سے بریسٹ کینسر کا خطرہ

بالوں کو رنگنے اور انہیں سیدھا رکھنے والی مصنوعات سے بریسٹ کینسر کا خطرہ




ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ کئی اقسام کی ہیئر ڈائی اور گھنگھریالے بالوں کو سیدھا کرنے والے کیمیکلز خواتین میںبریسٹ کینسر کی وجہ بن سکتے ہیں لیکن اس کا اثر سفید فام اور سیاہ فام خواتین پر مختلف ہوسکتا ہے۔ 

نیوجرسی میں رٹگرز یونیورسٹی کے ماہرین نے جرنل کارسینو جنیسس میں ایک تحقیق شائع کی ہے جس کے مطابق ماہرین نے خواتین میں بریسٹ کینسر کے حوالے سے ایک سروے کیا اور اس میں 20 سے 75 سال کی 4285 خواتین نے حصہ لیا اور ان میں سے 2280 خواتین کو بریسٹ کینسر تھا جن میں 1508 سیاہ فام اور 772 سیاہ فام تھیں۔ رپورٹ کے مطابق 58 فیصد سفید فام اور 30 فیصد سیاہ فام خواتین نے بالوں کا رنگ استعمال کیا جب کہ 5 فیصد سفید فام اور 88 فیصد سیاہ فام خواتین نے ریلیکسر استعمال کیے جو بریسٹ کینسر کی وجہ بنے۔

ماہرین نے بغور جائزہ لینے کے بعد کہا کہ سیاہ فام خواتین بالوں کو رنگنے کے لیے گہرے شیڈز استعمال کرتی ہیں اور جن خواتین نے اسے استعمال کیا، رنگ استعمال نہ کرنے والی خواتین کے مقابلے میں وہ بریسٹ کینسر سے 50 فیصد زیادہ متاثر ہوئیں جب کہ سفید فام خواتین میں یہ رحجان 74 فیصد تھا تاہم بعض جانوروں پر بالوں کے کئی رنگوں، اسٹریٹنر، ریلیکسر اور ڈائی استعمال کرکے معلوم ہوا کہ اس کے کیمیکلز بریسٹ کینسر کی وجہ بن سکتے ہیں۔

بریسٹ کینسر کی کئی وجوہ ہوسکتی ہیں جن میں جینیاتی کیفیات، بڑھاپا اور دیگر کیفیات شامل ہیں جب کہ خواتین ہارمون تھراپی سے انکار کرکے، الکحل سے احتراز اور ورزش کرکے بریسٹ کینسر کو خود سے دور رکھ سکتی ہیں۔

واضح رہے کہ 2012 میں پوری دنیا میں 17 لاکھ خواتین بریسٹ کینسر کی شکار ہوئی تھی اور امریکہ میں بریسٹ کینسر خواتین کا دوسرا بڑا سرطان ہے جب کہ پہلا نمبر جلد کے کینسر کا ہے تاہم ہیئر ڈائی سیاہ فام خواتین کو زیادہ متاثر کرسکتی ہیں۔

Share this article :
 

Urdu Gallery Copyright © 2013 Minima Template
Designed by BTDesigner Published..Blogger Templates · Powered by Blogger